Thursday, 8 September 2016

سر عقیدت سے مدینے میں جھکانے آئے حالِ دل ہم تو محمدؐ کو سنانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ دل کو محسوس ہو امیرے مدینے آکر رب کی رحمت کے مرے ہاتھ خزانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ روز و شب بہتا یہاں فیض کا دریا ہم بھی اشک آنکھوں سے ندامت کے بہانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ در پے آقا کے لو پیشانی رگڑ کر اپنی ہم بھی قسمت میں کئی تارے سجانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ آرزو کوئی تمنا نہیں باقی اب تو دل جگر جان مدینے میں لٹانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ پھول جنت کے برستے ہیں یہاں شام و سحر بخت اپنا بھی انہیں گل سے سجانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ شاہِ کونین کا لے کر کے سہارا یارو ڈوبتی ناؤ کو ہم پار لگانے آئے ♥ ♥ ♥ ♥ نور نظروں کا بڑھا دے گا مقدس سرمہ خاک طیبہ کو ھم آنکھوں سے لگانے آئے ♥ ♥صلی اللہ علیہ وآلہ وبارک وسلم♥

No comments:

Post a Comment